۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
کلب جواد

حوزہ/۹ فروری کو بڑے امام باڑے میں مشترکہ طورپر امریکی بزدلانہ اور دہشت گردانہ حملے میں شہید ہونے والے تمام شہداء کا چہلم منایا جائے گا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شہید جنرل قاسم سلیمانی اور ابومہدی المہندس کی شہادت پر امام جمعہ مولانا سید کلب جواد نقوی نے اپنے بیان میں کہاکہ ان شاء اللہ ۹ فروری کو بڑے امام باڑے میں مشترکہ طورپر امریکی بزدلانہ اور دہشت گردانہ حملے میں شہید ہونے والے تمام شہداء کا چہلم منایا جائے گا۔مولانانے کہاکہ انجمن ہائے ماتمی کے جلسے میں یہ فیصلہ لیاگیاہے کہ ۹ فروری کو دن میں ایک بجے بڑے پیمانے پر ان شہیدوں کی مجلس چہلم منعقد ہوگی جس میں شہر کی تمام ماتمی انجمنیں ،قرب و جوار کے مؤمنین اور علماء بڑی تعداد میں شامل ہوں گے ۔

مولانانے فلسطینیوں پر مسلسل ہورہے اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ عرب اپنی غیرت و حمیت کے لئے مشہور ہیں مگر روزبروز اسرائیلی دہشت گردانہ حملوں میں کتنے بے گناہ فلسطینی مارے جارہے ہیں مگر ان عرب ممالک کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی ۔
آخر اس وقت ان عرب ممالک کی غیرت کہاں مرجاتی ہے جب نہتھے فلسطینیوں پر اسرائیل بم برساتاہے ۔اب تک ہزار ہا ہزار فلسطینی اسرائیلی حملوں میں مارے جاچکے ہیں مگر کوئی ان کی حمایت میں بولنے تک کو تیار نہیں ہے۔آخر سعودی عرب اور اس کے حلیف ممالک جو عربوں کی غیرت کا دم بھرتے ہیں اسرائیلی دہشت گردی پر خاموش کیوں ہیں؟۔
مولانانے کہاکہ فلسطین میں اکثریت اہلسنت کی ہے اس کے باوجود ایران،انکی حمایت میں سینہ سپر ہے ۔ایران سے اسرائیل اور امریکہ کی دشمنی کی ایک بڑی وجہ فلسطینیوں کی حمایت کرناہے ۔
اگر ایران آج مظلوموں کی حمایت کرنا بند کردے تو امریکہ بھی خوش ہوجائے گا اور اسرائیل بھی۔مگر ایران ہمیشہ فسلطین کی حمایت میں رہاہے اور عالمی سطح پر جہاں بھی مظلوموں کو ستایااور مارا جارہاہے ایران اس کے خلاف آواز بلند کرتاہے۔اگر ایران مظلوموں کی حمایت کرنا بند کردے تو اس پر عائد تمام امریکی اقتصادی پابندیوں کا خاتمہ بھی ہوجائے گا ،مگرایران کبھی ایسا نہیں کرے گا۔
مولانانے کہاکہ ہندوستانی مسلمانوں کو بھی اب یہ سمجھنا چاہئے کہ کونسا اسلامی ملک ان کا حامی ہے ،اور وہ کونسا ملک ہے جو اسلام اور مسلمانوں کا کھلا ہوا دشمن ہے ۔سعودی عرب امریکہ اور اسرائیل کا زرخرید غلام ہے جس نے آج تک مظلوموں کی حمایت میں ایک لفظ بھی نہیں کہاہے اس لئے مسلمانوں کو اس کی حقیقت کو سمجھنا بیحد ضروری ہے ۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .